Mail.ruПочтаМой МирОдноклассникиВКонтактеИгрыЗнакомстваНовостиКалендарьОблакоЗаметкиВсе проекты

Помогите придумать девиз для команды Миньоны

Лина Кек Ученик (146), открыт 5 часов назад
4 ответа
Сиреноголовий Мыслитель (6665) 5 часов назад
اسراء “ کے معنی شب میں لے جانے کے ہیں ‘ نب اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وہ بے نظیر شرف و مجد اور حیرت زا واقعہ جس میں خدائے برتر نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مسجد حرام (مکہ) سے مسجد اقصیٰ (بیت المقدس) اور وہاں سے ملاء اعلیٰ تک بجسد عنصری اپنی نشانیاں دکھانے کے لیے سیر کرائی چونکہ شب کے ایک حصہ میں یہ واقعہ پیش آیا تھا اس لیے اسراء کہلاتا ہے۔ معراج عروج سے مشتق ہے جس کے معنی چڑھنے اور بلند ہونے کے ہیں اور اسی لیے معراج زینہ کو بھی کہتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چونکہ اس شب میں ملائے اعلیٰ کے منازل ارتقا طے فرماتے ہوئے سبع سماوات ‘ سدرۃ المنتہیٰ اور اس سے بھی بلند ہو کر آیات اللہ کا مشاہدہ فرمایا اور ان واقعات کے ذکر میں زبان وحی ترجمان نے عُرِجَ بِیْ کا جملہ استعمال فرمایا اس لیے اس باجبروت اور پر عظمت واقعہ کو معراج سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
بعض علما نے اصطلاحی فرق و امتیاز کے لیے یہ بھی فرمایا ہے کہ اس واقعہ کا وہ حصہ جس کا ذکر بصراحت سورة بنی اسرائیل میں ہے قرآنی تعبیر کے اتباع میں ” اسراء “ ہے اور وہ حصہ جس کا تذکرہ سورة النجم اور صحیح احادیث میں ہے ذات اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تعبیر ” ثُمَّ عُرِجَ بِیْ “ کی مناسبت سے ” معراج “ کے عنوان سے معنون ہے۔ واقعہ کی تفصیل جو قرآن مجید اور صحیح احادیث سے معلوم ہوتی ہے کہ ایک رات حضور اکرمﷺ آرام فرما رہے تھے کہ دو فرشتے جبریل اور میکائیل آئے، آپﷺ کو بیدار کیا اور اپنے ساتھ حرم کعبہ میں لائے، وہاں انھوں نے حضورﷺ کا سینہ چاک کر کے دل کو آبِ زم زم سے دھویا اور اپنے مقام پر رکھ دیا، پھر حضور ﷺ کو صفا و مروہ کے درمیا ن لائے جہاں بُرّاق کھڑا تھا، وہ اونٹ سے کم اور دراز گوش سے بڑا تھا، اس کا چہرہ آدمی کی طرح، کان ہاتھی کے مانند، گردن اونٹ سی، بال گھوڑے کے مثل، کمر شیر جیسی، پیر گائے کے سے، سینہ یاقوتِ سرخ کے دانہ کے مانند تھا، ران پر دو پر تھے، زین بندھی تھی، اس جنتی بُرّاق کانام جارود تھا، جبرئیل ؑ اور میکائیل ؑ نے حضورﷺ کو براق پر سوار کر وایا اور روانہ ہوئے، دائیں بائیں فرشتوں کی جماعتیں تھیں، راستہ میں کھجور کے درختوں کے جُھنڈ نظر آئے، جبرئیل ؑ نے کہا :یہ آپ ﷺ کا دارالہجرت ہے، یہاں اتر کر آپﷺ نے دو رکعت نفل نماز پڑھی، پھر جبرئیل ؑ نے طور ِ سینا پر براق کو روکا جہاں آپﷺنے دو رکعت نماز پڑھی، آپﷺ کی تیسری منزل بیت اللحم تھی جس کے بار ے میں حضرت جبرئیل ؑ نے بتلایاکہ یہ حضرت عیسیٰ ؑ کی جائے پیدائش ہے، وہاں بھی آپﷺ نے نماز پڑھی، وہاں سے بیت المقدس آئے جہاں مسجد اقصیٰ تھی، وہاں آپﷺ براق سے اترے، استقبال کے لیے فرشتوں کی کثیر تعداد تھی جن کی زبانوں پر " السلام علیک یا رسول اللہ یا اول یا آخر یا حاشر" تھا، مسجد اقصیٰ میں تمام انبیا آپﷺ کے منتظر تھے، وہاں آپﷺ نے نماز میں تمام پیغمبروں کی امامت فرمائی، حضرت جبرئیل ؑ بھی مقتدیو ں میں تھے، بعد ختم نماز آپﷺنے پیغمبروں سے ملاقات فرمائی، جب آپﷺ مسجد سے باہر تشریف لائے تو آپﷺ کے سامنے تین پیالے پیش کیے جن میں سے ایک میں دودھ، دوسرے میں شراب اور تیسرے میں پانی تھا، آپﷺ نے دودھ کا پیالہ اُٹھا لیا، جبریل ؑ نے عرض کیا: حضور ﷺ کو فطرت سلیمہ کی طرف ہدایت نصیب ہوئی، یہ سفر کی پہلی منزل تھی اس کو" اسرا ء" بھی کہا جاتا ہے، اس کے
Taleys Мыслитель (9005) 5 часов назад
Миньоны упакуйте павильоны
Lenchik Профи (572) 5 часов назад
Вот несколько вариантов девизов для команды "Меньены":

1. "Миньоны: вместе к победе!"

2. "Сила в единстве, успех в команде!"

3. "Каждый шаг — к новым вершинам!"

4. "Миньоны: мы создаем будущее!"

5. "Вместе мы сильнее!"

Выберите тот, который лучше всего отражает дух вашей команды!
Артём Верховод Знаток (281) 5 часов назад
Что нибудь на языке миньонов, они же на своём языке говорят. Оригинально будет)
Похожие вопросы